Friday, 17 July 2015
چترال:طوفان نے تباہی مچادی2 خواتین جاں بحق درجن پل دکانیں تباہ
چترال میں قیامت صغرا۔ سیلابوں نے تباہی مچادی ۔ دو خواتین جان بحق ،30گھر ، ایک مسجد ،چترال سکاؤٹس مس ، ایک درجن پُل 25دکانات سینکڑوں جریب آراضی سیلاب میں بہہ گئے ۔ دریائے چترال ڈیم کی شکل اختیار کر گیا ۔ سڑکیں تباہ ، مین چترال پشاور روڈ بروز گول کے مقام پر آرسی سی پُل گرنے سے بلا ک ۔ اورغچ ، دروش ایون ، شغور میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہو گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب شدید بارشوں کے نتیجے میں چترال کے مختلف علاقوں میں سیلاب آیا ۔ اور کئی لوگ اپنے گھروں سے محروم ہو گئے ۔ سب سے زیادہ نقصان کالاش ویلی بمبوریت میں ہو ا ۔ جہا ں پندرہ گھر مکمل طور پر دریا برد ہو گئے ۔ جبکہ دس کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔ بمبوریت پولیس تھانہ کے اے ایس آئی حیات اللہ کے مطابق سیلاب سے سلطان روم ، غلام حسن ، فضل رحیم ، ظاہر شاہ ، قیوم ، شاہ جی ، فضل ، کریم ، اور ہاشم ساکنان برون کے گھر بہہ گئے ہیں ۔ اسی طرح شیخاندہ بمبوریت میں سیف الرحمن ، فریدون ، سلام اللہ ، سید جلال ، منہاج الدین ،عبدالبصیر ، ہدایت الرحمن ، عبدالحق ،سید محمد ، ظاہر شاہ ، کریم اور فیض اللہ کے مکانات جبکہ کراکاڑ میں ولی خان اور عبدالستار کے مکانات سیلاب کی نذر ہو گئے ۔ سیلاب میں چترال سکاؤٹس مس واقع کندیسار بمبوریت ، پی ٹی ڈی سی موٹل انیژبمبوریت اور ایک بجلی گھر کو بھی نقصان پہنچا۔ بمبوریت کے پورے ایریے میں موجود ایک درجن پُل مکمل طور پر بہہ گئے ۔ اب مقامی لوگوں کو نقل و حمل میں شدید مشکلات درپیش ہیں ۔ بروز کے مقام پر سیلاب میں زوجہ قربان الدین اور دختر شمس الدین سیلاب میں بہہ گئے ۔ جن میں سے زوجہ قربان الدین کی لاش دریائے چترال سے نکال لی گئی ہے ۔ جبکہ بچی کی لاش کی تلاش جاری ہے ۔ بروز ہی میں تین گھر سیلاب برد ہو گئے ۔ شالی کے مقام پر ایک مسجد شہیدہوا ۔ بروز گولدہ میں سیلاب نے پُل گرا دیا ۔ جس کے نتیجے میں چترال پشاور روڈ مکمل طور پر بلاک ہو گیا ہے ۔ اور چترال شہر سے رابطہ منقطع ہو گیاہے ۔سیلاب نے برون کے مقام پر اپنا رخ تبدیل کرکے تقریبا ایک کلو میٹر طویل سڑک کو متاثر کیا ہے ۔اور اپنے لئے نیا راستہ بنایا ہے ۔ جس کی وجہ سے سڑک بُری طرح خراب ہو چکی ہے ۔ سیلاب سے خیر آباد پُل مکمل طور پر بہہ گیا ہے ۔ اور خیر آباد گاؤں کا رابطہ مین سڑک سے منقطع ہو گیا ہے ۔ لوگ دریا کے دوسری طرف پھنس گئے ہیں ۔ دروش سے ایک شخص عبد الرحمن نے ایکسپریس کو بتایا ۔ کہ دریائے چترال کی سطح غیر معمولی بلند ہونے سے دریاء کے قریب ترین گھروں سمیت پولو گراؤنڈ دروش میں پانی داخل ہو گیا ہے ۔ اور لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں ۔ شغور میں پندرہ دکانات سیلاب میں بہہ گئے ۔ مین شغور پُل کے نالہ اوی میں آنے والے سیلاب نے دریاء کے بہاؤ کا راستہ روک دیا ۔اور ڈیم بن گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے شغور گاؤں کے لوگ دریا کے دوسری طرف محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ سیلاب سے ایون ہائیڈل پاور سٹیشن ،اور واپڈا ہاؤس چترال کے چینل مکمل طور پر خراب ہو چکے ہیں ۔ اور بجلی ، پینے کے صاف پانی اور آمدورفت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے ۔ درین اثنا ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے اہلکاراور ریلیف انچارج رشید احمد نے بتایا ۔ کہ اب تک بروز اور شالی کے متاثرین کیلئے خیمے اور خوراک فراہم کئے گئے ہیں ۔ جبکہ بمبوریت متاثرین کی فہرست کی تیاری کے بعد اُن کو ریلیف کے سامان پہنچائے جائیں گے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment